Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8f15bca16e628312b40cc27d1331498c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں

ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں

بے اماں تھے اماں کے تھے ہی نہیں

ہم کہ ہیں تیری داستاں یکسر

ہم تری داستاں کے تھے ہی نہیں

ان کو آندھی میں ہی بکھرنا تھا

بال و پر آشیاں کے تھے ہی نہیں

اب ہمارا مکان کس کا ہے

ہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں

ہو تری خاک آستاں پہ سلام

ہم ترے آستاں کے تھے ہی نہیں

ہم نے رنجش میں یہ نہیں سوچا

کچھ سخن تو زباں کے تھے ہی نہیں

دل نے ڈالا تھا درمیاں جن کو

لوگ وہ درمیاں کے تھے ہی نہیں

اس گلی نے یہ سن کے صبر کیا

جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں

(4381) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum To Jaise Wahan Ke The Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Hum To Jaise Wahan Ke The Hi Nahin is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Hum To Jaise Wahan Ke The Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Hum To Jaise Wahan Ke The Hi Nahin by Jaun Eliya in PDF.