Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e6c9e25a7c1f3d0cc361383742c62b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں

ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں

کہ اس گلی میں گئے اب زمانے ہو گئے ہیں

تم اپنے چاہنے والوں کی بات مت سنیو

تمہارے چاہنے والے دوانے ہو گئے ہیں

وہ زلف دھوپ میں فرقت کی آئی ہے جب یاد

تو بادل آئے ہیں اور شامیانے ہو گئے ہیں

جو اپنے طور سے ہم نے کبھی گزارے تھے

وہ صبح و شام تو جیسے فسانے ہو گئے ہیں

عجب مہک تھی مرے گل ترے شبستاں کی

سو بلبلوں کے وہاں آشیانے ہو گئے ہیں

ہمارے بعد جو آئیں انہیں مبارک ہو

جہاں تھے کنج وہاں کارخانے ہو گئے ہیں

(5026) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare ZaKHm-e-tamanna Purane Ho Gae Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Hamare ZaKHm-e-tamanna Purane Ho Gae Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Hamare ZaKHm-e-tamanna Purane Ho Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Hamare ZaKHm-e-tamanna Purane Ho Gae Hain by Jaun Eliya in PDF.