Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6a3463600373216fecc260fc6430e2b8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے

گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے

اپنے ہی آپ تک گئے ہوں گے

ہم جو اب آدمی ہیں پہلے کبھی

جام ہوں گے چھلک گئے ہوں گے

وہ بھی اب ہم سے تھک گیا ہوگا

ہم بھی اب اس سے تھک گئے ہوں گے

شب جو ہم سے ہوا معاف کرو

نہیں پی تھی بہک گئے ہوں گے

کتنے ہی لوگ حرص شہرت میں

دار پر خود لٹک گئے ہوں گے

شکر ہے اس نگاہ کم کا میاں

پہلے ہی ہم کھٹک گئے ہوں گے

ہم تو اپنی تلاش میں اکثر

از سما تا سمک گئے ہوں گے

اس کا لشکر جہاں تہاں یعنی

ہم بھی بس بے کمک گئے ہوں گے

جونؔ اللہ اور یہ عالم

بیچ میں ہم اٹک گئے ہوں گے

(1815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge by Jaun Eliya in PDF.