Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_37779cfe5722806f360fbe14eb756ed5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں

سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں

کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں

سن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں

کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا

جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں

اب ہے بس اپنا سامنا در پیش

ہر کسی سے گزر گیا ہوں میں

وہی ناز و ادا وہی غمزے

سر بہ سر آپ پر گیا ہوں میں

عجب الزام ہوں زمانے کا

کہ یہاں سب کے سر گیا ہوں میں

کبھی خود تک پہنچ نہیں پایا

جب کہ واں عمر بھر گیا ہوں میں

تم سے جاناں ملا ہوں جس دن سے

بے طرح خود سے ڈر گیا ہوں میں

کوئے جاناں میں سوگ برپا ہے

کہ اچانک سدھر گیا ہوں میں

(3815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Hunar Hai Jo Kar Gaya Hun Main In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ek Hunar Hai Jo Kar Gaya Hun Main is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ek Hunar Hai Jo Kar Gaya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ek Hunar Hai Jo Kar Gaya Hun Main by Jaun Eliya in PDF.