Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5f1ae67e48d1c4ae32e55b8c15e2dfa2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے

ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے

دھوپ آنگن میں پھیل جاتی ہے

رنگ موسم ہے اور باد صبا

شہر کوچوں میں خاک اڑاتی ہے

فرش پر کاغذ اڑتے پھرتے ہیں

میز پر گرد جمتی جاتی ہے

سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخر

اب کسے رات بھر جگاتی ہے

میں بھی اذن نوا گری چاہوں

بے دلی بھی تو لب ہلاتی ہے

سو گئے پیڑ جاگ اٹھی خوشبو

زندگی خواب کیوں دکھاتی ہے

اس سراپا وفا کی فرقت میں

خواہش غیر کیوں ستاتی ہے

آپ اپنے سے ہم سخن رہنا

ہم نشیں سانس پھول جاتی ہے

کیا ستم ہے کہ اب تری صورت

غور کرنے پہ یاد آتی ہے

کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے

روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے

(2822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Hi Muzhda Subh Lati Hai In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ek Hi Muzhda Subh Lati Hai is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ek Hi Muzhda Subh Lati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ek Hi Muzhda Subh Lati Hai by Jaun Eliya in PDF.