Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9eb22156d9e8774b01f309a6fd878f41, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا

دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا

وہ بھی تمام ہو گیا میں بھی تمام ہو گیا

اب میں ہوں اک عذاب میں اور عجب عذاب میں

جنت پر سکوت میں مجھ سے کلام ہو گیا

آہ وہ عیش راز جاں ہائے وہ عیش راز جاں

ہائے وہ عیش راز جاں شہر میں عام ہو گیا

رشتۂ رنگ جاں مرا نکہت ناز سے تری

پختہ ہوا اور اس قدر یعنی کہ خام ہو گیا

پوچھ نہ وصل کا حساب حال ہے اب بہت خراب

رشتۂ جسم و جاں کے بیچ جسم حرام ہو گیا

شہر کی داستاں نہ پوچھ ہے یہ عجیب داستاں

آنے سے شہریار کے شہر غلام ہو گیا

دل کی کہانیاں بنیں کوچہ بہ کوچہ کو بہ کو

سہہ کے ملال شہر کو شہر میں نام ہو گیا

جونؔ کی تشنگی کا تھا خوب ہی ماجرا کہ جو

مینا بہ مینا مے بہ مے جام بہ جام ہو گیا

ناف پیالے کو ترے دیکھ لیا مغاں نے جان

سارے ہی مے کدے کا آج کام تمام ہو گیا

اس کی نگاہ اٹھ گئی اور میں اٹھ کے رہ گیا

میری نگاہ جھک گئی اور سلام ہو گیا

(1838) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Did Ki Ek Aan Mein Kar-e-dawam Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Did Ki Ek Aan Mein Kar-e-dawam Ho Gaya is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Did Ki Ek Aan Mein Kar-e-dawam Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Did Ki Ek Aan Mein Kar-e-dawam Ho Gaya by Jaun Eliya in PDF.