Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0fa17bb08fb5f2a96be56687b967344d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے

باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے

ہم سے یہ پوچھنا کبھی ہم گھر بھی آئیں گے

خود آہنی نہیں ہو تو پوشش ہو آہنی

یوں شیشہ ہی رہو گے تو پتھر بھی آئیں گے

یہ دشت بے طرف ہے گمانوں کا موج خیز

اس میں سراب کیا کہ سمندر بھی آئیں گے

آشفتگی کی فصل کا آغاز ہے ابھی

آشفتگاں پلٹ کے ابھی گھر بھی آئیں گے

دیکھیں تو چل کے یار طلسمات سمت دل

مرنا بھی پڑ گیا تو چلو مر بھی آئیں گے

یہ شخص آج کچھ نہیں پر کل یہ دیکھیو

اس کی طرف قدم ہی نہیں سر بھی آئیں گے

(2421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahar Guzar Di Kabhi Andar Bhi Aaenge In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Bahar Guzar Di Kabhi Andar Bhi Aaenge is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Bahar Guzar Di Kabhi Andar Bhi Aaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Bahar Guzar Di Kabhi Andar Bhi Aaenge by Jaun Eliya in PDF.