Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_65d491917da5e03ce55842ae328e4fed, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے سب یار کام کر رہے ہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں

تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ

آپ تو قتل عام کر رہے ہیں

داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں

ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں

ہم ہیں مصروف انتظام مگر

جانے کیا انتظام کر رہے ہیں

ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہم

ہر کسی کو سلام کر رہے ہیں

ایک قتالہ چاہیے ہم کو

ہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں

کیا بھلا ساغر سفال کہ ہم

ناف پیالے کو جام کر رہے ہیں

ہم تو آئے تھے عرض مطلب کو

اور وہ احترام کر رہے ہیں

نہ اٹھے آہ کا دھواں بھی کہ وہ

کوئے دل میں خرام کر رہے ہیں

اس کے ہونٹوں پہ رکھ کے ہونٹ اپنے

بات ہی ہم تمام کر رہے ہیں

ہم عجب ہیں کہ اس کے کوچے میں

بے سبب دھوم دھام کر رہے ہیں

(3226) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain by Jaun Eliya in PDF.