Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8ecc9197de2a5e01c4304e7dc36f49cb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنا خاکہ لگتا ہوں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

اپنا خاکہ لگتا ہوں

اپنا خاکہ لگتا ہوں

ایک تماشا لگتا ہوں

آئینوں کو زنگ لگا

اب میں کیسا لگتا ہوں

اب میں کوئی شخص نہیں

اس کا سایا لگتا ہوں

سارے رشتے تشنہ ہیں

کیا میں دریا لگتا ہوں

اس سے گلے مل کر خود کو

تنہا تنہا لگتا ہوں

خود کو میں سب آنکھوں میں

دھندلا دھندلا لگتا ہوں

میں ہر لمحہ اس گھر سے

جانے والا لگتا ہوں

کیا ہوئے وہ سب لوگ کہ میں

سونا سونا لگتا ہوں

مصلحت اس میں کیا ہے میری

ٹوٹا پھوٹا لگتا ہوں

کیا تم کو اس حال میں بھی

میں دنیا کا لگتا ہوں

کب کا روگی ہوں ویسے

شہر مسیحا لگتا ہوں

میرا تالو تر کر دو

سچ مچ پیاسا لگتا ہوں

مجھ سے کما لو کچھ پیسے

زندہ مردہ لگتا ہوں

میں نے سہے ہیں مکر اپنے

اب بیچارہ لگتا ہوں

(2910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apna KHaka Lagta Hun In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Apna KHaka Lagta Hun is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Apna KHaka Lagta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Apna KHaka Lagta Hun by Jaun Eliya in PDF.