Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5510e98a9dccada87294ff61c6fa4b3a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں

اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں

خوابوں ہی میں صرف ہو چکا ہوں

سب میرے بغیر مطمئن ہیں

میں سب کے بغیر جی رہا ہوں

کیا ہے جو بدل گئی ہے دنیا

میں بھی تو بہت بدل گیا ہوں

گو اپنے ہزار نام رکھ لوں

پر اپنے سوا میں اور کیا ہوں

میں جرم کا اعتراف کر کے

کچھ اور ہے جو چھپا گیا ہوں

میں اور فقط اسی کی خواہش

اخلاق میں جھوٹ بولتا ہوں

اک شخص جو مجھ سے وقت لے کر

آج آ نہ سکا تو خوش ہوا ہوں

ہر شخص سے بے نیاز ہو جا

پھر سب سے یہ کہہ کہ میں خدا ہوں

چرکے تو تجھے دیے ہیں میں نے

پر خون بھی میں ہی تھوکتا ہوں

رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں

پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں

اے شخص میں تیری جستجو سے

بے زار نہیں ہوں تھک گیا ہوں

میں شام و سحر کا نغمہ گر تھا

اب تھک کے کراہنے لگا ہوں

کل پر ہی رکھو وفا کی باتیں

میں آج بہت بجھا ہوا ہوں

(3728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Subh Main Ab Kahan Raha Hun In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ai Subh Main Ab Kahan Raha Hun is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ai Subh Main Ab Kahan Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ai Subh Main Ab Kahan Raha Hun by Jaun Eliya in PDF.