Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_16bead292ae05e67df370ca1a97edd93, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راوی کنارے - جوہر نظامی کی شاعری - Darsaal

راوی کنارے

مست ہوا جب ساون کی انگڑائی لے کر آتی ہے

اور فلک پر کالی کالی بدلی جب چھا جاتی ہے

چھم چھم چھم چھم ننھی بوندیں اٹھلا کر جب آتی ہیں

پریم کی ہلکی تانوں میں راوی کی لہریں گاتی ہیں

بھیگے بھیگے ساون میں جب کوئل کوک سناتی ہے

پائل کی جھنکاروں کی جب دھیمی آہٹ آتی ہے

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

پچھلے پہر جب دھیمی دھیمی ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں

گاؤں کی سندر آنکھوں والی پانی بھرنے جاتی ہیں

پریم کے مندر میں گنگا جل کوئی چڑھانے جاتی ہے

دیوی کے چرنوں میں کوئی میٹھے بول سناتی ہے

راوی کی لہروں میں چھپ کر مرلی کوئی بجاتا ہے

جنگل کی خاموش فضا میں امرت رس برساتا ہے

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

سبزہ پھول پتاور غنچے اور نغمے سو جاتے ہیں

دھرتی پر آکاش سے جب معصوم فرشتے آتے ہیں

شام ہوئی مندر میں دیکھو گھنٹے لوگ بجاتے ہیں

رات ہوئی بیلوں کو لے کر ہرواہے اب جاتے ہیں

ہلکی ہلکی بوندوں میں جب دنیا ساون گاتی ہے

ہری بھری شاخوں میں چھپ کر کوئل کوک سناتی ہے

کچھ دن کے بچھڑے ہوئے ساتھی ہنس کے گلے جب ملتے ہیں

چاندنی راتوں میں غنچے جب چٹک چٹک کر کھلتے ہیں

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rawi Kinare In Urdu By Famous Poet Jauhar Nizami. Rawi Kinare is written by Jauhar Nizami. Enjoy reading Rawi Kinare Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Nizami. Free Dowlonad Rawi Kinare by Jauhar Nizami in PDF.