Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4c984145e472903ac73dceb9c131170, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عیب بھی تیرے ہنر لگتے ہیں - جوہر میر کی شاعری - Darsaal

عیب بھی تیرے ہنر لگتے ہیں

عیب بھی تیرے ہنر لگتے ہیں

تیری فرقت کا ثمر لگتے ہیں

کل جو قدموں میں بچھے جاتے تھے

اب وہ سائے بھی شجر لگتے ہیں

وہ اڑے پھرتے ہیں حیرت کیا ہے

چیونٹیوں کے بھی تو پر لگتے ہیں

پی گئیں کتنے سمندر صدیاں

اب بھی دریا ہی امر لگتے ہیں

ایک سورج ہی تو گہنایا ہے

لوگ کیوں خاک بسر لگتے ہیں

جل رہا ہے کوئی گلشن شاید

اشک آنکھوں میں شرر لگتے ہیں

جام جم تھے جو مرے دوست کبھی

حادثہ ہے کہ خبر لگتے ہیں

ہم جہاں رہتے ہیں وہ دشت وہ گھر

دشت لگتے ہیں نہ گھر لگتے ہیں

باعث رنج تھے الزام کبھی

اب تو یہ رخت سفر لگتے ہیں

راستے بند ہیں سارے جوہرؔ

پھر بھی وہ راہ گزر لگتے ہیں

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain In Urdu By Famous Poet Jauhar Meer. Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain is written by Jauhar Meer. Enjoy reading Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Meer. Free Dowlonad Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain by Jauhar Meer in PDF.