Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cb4a6fda1e70b9dba475ac83dc7fdeeb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بجھے بجھے سے شرارے ہیں زرد شاخوں پر - جمنا پرشاد راہیؔ کی شاعری - Darsaal

بجھے بجھے سے شرارے ہیں زرد شاخوں پر

بجھے بجھے سے شرارے ہیں زرد شاخوں پر

سجا گیا ہے کوئی اپنا درد شاخوں پر

سفیر شب کا کوئی اشک ڈھونڈتے ہوں گے

ہوا کے جلتے ہوئے ہونٹ سرد شاخوں پر

عیاں ہے رنگ تغزل گلوں کے چہروں سے

بیاض رنگ نہیں فرد فرد شاخوں پر

لپیٹے نور کی چادر میں درد کے سائے

بھٹک رہا ہے کوئی شب نورد شاخوں پر

ہوا کی گود میں موج سراب بھی ہوگی

گریں گے پھول تو ٹھہرے گی گرد شاخوں پر

پیے ہوئے ہیں شجر انتہائے کرب کا سم

کہ ہے نمود گل لاجورد شاخوں پر

عروس بوئے بہاراں نے کیا شرارت کی

کہ ہیں سفیر صبا خود نبرد شاخوں پر

وہ اک اڑان میں شہرت کا آسماں ٹھہرا

سمٹ کے رہ گئے باتوں کے مرد شاخوں پر

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bujhe Bujhe Se Sharare Hain Zard ShaKHon Par In Urdu By Famous Poet Jamuna Parsad Rahi. Bujhe Bujhe Se Sharare Hain Zard ShaKHon Par is written by Jamuna Parsad Rahi. Enjoy reading Bujhe Bujhe Se Sharare Hain Zard ShaKHon Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamuna Parsad Rahi. Free Dowlonad Bujhe Bujhe Se Sharare Hain Zard ShaKHon Par by Jamuna Parsad Rahi in PDF.