یاد کے دریچوں میں بارشوں کے منظر ہیں

یاد کے دریچوں میں بارشوں کے منظر ہیں

کس نگر کی باتیں ہیں کن رتوں کے منظر ہیں

اجنبی دیاروں میں شوق دید لے جاؤ

کچھ نہیں تو ہر جانب دلبروں کے منظر ہیں

عمر ہو گئی لیکن اب بھی ہیں تعاقب میں

اس گلی سے آگے بھی تتلیوں کے منظر ہیں

دل کی نم زمینوں پر چل رہے ہیں ہم کب سے

دور زرد پیڑوں پر آندھیوں کے منظر ہیں

میں ہوں اور سمندر ہے پیش ساعد سیمیں

در پس رخ زریں پربتوں کے منظر ہیں

حسن کم قبا دریا اور ہوا برہنہ پا

نقش آج بھی دل پر جنگلوں کے منظر ہیں

کیا ہر ایک جانب سے چل کے خود تک آیا ہوں

میرے چار سو جمشیدؔ راستوں کے منظر ہیں

(745) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Ke Darichon Mein Barishon Ke Manzar Hain In Urdu By Famous Poet Jamshed Masroor. Yaad Ke Darichon Mein Barishon Ke Manzar Hain is written by Jamshed Masroor. Enjoy reading Yaad Ke Darichon Mein Barishon Ke Manzar Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamshed Masroor. Free Dowlonad Yaad Ke Darichon Mein Barishon Ke Manzar Hain by Jamshed Masroor in PDF.