عالؔی جس کا فن سخن میں اک انداز نرالا تھا

عالؔی جس کا فن سخن میں اک انداز نرالا تھا

نقد سخن میں ذکر یہ آیا دوہے پڑھنے والا تھا

جانے کیوں لوگوں کی نظریں تجھ تک پہنچیں ہم نے تو

برسوں بعد غزل کی رو میں اک مضمون نکالا تھا

کیا وہ گھٹا ترے گھر سے اٹھی کیا وہ تو نے بھیجی تھی

بوندیں روشن روشن تھیں اور بادل کالا کالا تھا

اجنبیوں سے دھوکے کھانا پھر بھی سمجھ میں آتا ہے

اس کے لیے کیا کہتے ہو وہ شخص تو دیکھا بھالا تھا

ہم نہ ملے اور جب بھی ملے تو دونوں نے اقرار کیا

ہاں وہ وعدہ ایسا تھا جو پورا ہونے والا تھا

تپتی دھوپوں میں بھی آ کر اپنی یاد دلاتے ہیں

چاند نگر کے انشاؔ صاحب آلے جن کا ہالا تھا

(918) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aali Jis Ka Fann-e-suKHan Mein Ek Andaz Nirala Tha In Urdu By Famous Poet Jameeluddin Aali. Aali Jis Ka Fann-e-suKHan Mein Ek Andaz Nirala Tha is written by Jameeluddin Aali. Enjoy reading Aali Jis Ka Fann-e-suKHan Mein Ek Andaz Nirala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameeluddin Aali. Free Dowlonad Aali Jis Ka Fann-e-suKHan Mein Ek Andaz Nirala Tha by Jameeluddin Aali in PDF.