Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_70cc9362e9dd513bf675bbf30651cfbc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر رک نہیں سکا ہوں کسی بھی چٹان سے - جمیل یوسف کی شاعری - Darsaal

پھر رک نہیں سکا ہوں کسی بھی چٹان سے

پھر رک نہیں سکا ہوں کسی بھی چٹان سے

ایسا گرا ہوں روز ازل آسمان سے

ہے جبر میں بھی ایک گماں اختیار کا

دو چار ہر قدم پہ ہوں اک امتحان سے

اب میں ہوں اور ہواؤں کی سازش کا سامنا

اک تیر ہوں چلا ہوں قضا کی کمان سے

اک آئنہ کہ جس میں کہیں بال پڑ گیا

اک سلسلہ کہ ٹوٹ گیا درمیان سے

گم سم کھڑے ہیں اب در و دیوار اور میں

وہ لوگ کب کے جا بھی چکے ہیں مکان سے

خوشیاں جو مجھ کو مل نہ سکیں اس جہان میں

مجھ کو بلا رہی ہیں نئے اک جہان سے

اس بات کا جمیلؔ مجھے کچھ پتہ نہیں

اقرار کر رہا ہوں میں جس کا زبان سے

(1238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Ruk Nahin Saka Hun Kisi Bhi ChaTan Se In Urdu By Famous Poet Jameel Yusuf. Phir Ruk Nahin Saka Hun Kisi Bhi ChaTan Se is written by Jameel Yusuf. Enjoy reading Phir Ruk Nahin Saka Hun Kisi Bhi ChaTan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Yusuf. Free Dowlonad Phir Ruk Nahin Saka Hun Kisi Bhi ChaTan Se by Jameel Yusuf in PDF.