Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed312f5e23a78c251ca50386c8b9cfb0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہاں جو بھی تھا تنہا تھا یہاں جو بھی ہے تنہا ہے - جمیلؔ مظہری کی شاعری - Darsaal

یہاں جو بھی تھا تنہا تھا یہاں جو بھی ہے تنہا ہے

یہاں جو بھی تھا تنہا تھا یہاں جو بھی ہے تنہا ہے

یہ دنیا ہے یہ دنیا ہے اسی کا نام دنیا ہے

نہ بولا ان سے جاتا ہے نہ دیکھا ان سے جاتا ہے

یہاں گونگوں کی بستی ہے یہاں اندھوں کا پہرا ہے

وہ منزل تھی تحیر کی یہ منزل ہے تفکر کی

وہاں پردہ بھی جلوہ تھا یہاں جلوہ بھی پردا ہے

وہ عالم تھا تعین کا وہاں پردہ ہی پردہ تھا

یہ عالم ہے تیقن کا یہاں جلوہ ہی جلوہ ہے

سبھی مجروح ہیں اس صید گاہ عیش و حرماں میں

کسی کا زخم اوچھا ہے کسی کا زخم گہرا ہے

جو وہ اک خوش خیالی تھی تو یہ اک کم نگاہی ہے

نہ وہ پھولوں کا گلشن تھا نہ یہ کانٹوں کا صحرا ہے

وہ اہل قال کی مجلس یہ اہل حال کی مجلس

وہاں جو کچھ تھا ماضی تھا یہاں جو کچھ ہے فردا ہے

یہ ندی تو نہیں جو آب شیریں دے سکے تم کو

ہے پانی اتنا ہی نمکیں سمندر جتنا گہرا ہے

یہاں ترشے ہوئے لفظوں کا سکہ چل نہیں سکتا

یہ بازار معانی ہے یہاں موتی بھی قطرہ ہے

جمیلؔ آنکھوں کے پٹ کھولو اسے بھی اک نظر تولو

وہ نیرنگ تصور تھا یہ نیرنگ تماشا ہے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahan Jo Bhi Tha Tanha Tha Yahan Jo Bhi Hai Tanha Hai In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Yahan Jo Bhi Tha Tanha Tha Yahan Jo Bhi Hai Tanha Hai is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Yahan Jo Bhi Tha Tanha Tha Yahan Jo Bhi Hai Tanha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Yahan Jo Bhi Tha Tanha Tha Yahan Jo Bhi Hai Tanha Hai by Jameel Mazhari in PDF.