Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a330fd173e397089312148990f85d6ca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو نے سینے کو جب تک خلش دی نہ تھی تو نے جذبوں کو جب تک ابھارا نہ تھا - جمیلؔ مظہری کی شاعری - Darsaal

تو نے سینے کو جب تک خلش دی نہ تھی تو نے جذبوں کو جب تک ابھارا نہ تھا

تو نے سینے کو جب تک خلش دی نہ تھی تو نے جذبوں کو جب تک ابھارا نہ تھا

میں وہ دریا تھا جس میں کہ لہریں نہ تھیں میں وہ قلزم تھا جس میں کہ دھارا نہ تھا

تیرے آگے نہ یاران خود سر جھکے تیری چوکھٹ سے بھاگے تو در در جھکے

اس جگہ دل جھکے اس جگہ سر جھکے بندگی کے سوا کوئی چارا نہ تھا

اشک موتی نہ تھے بہہ گئے بہہ گئے ہنستے ہنستے یہ تم آج کیا کہہ گئے

یاد کر کے وہ دن ہم بھی چپ رہ گئے جب ان آنکھوں میں آنسو گوارا نہ تھا

ساز فریاد کے دل نے چھیڑے نہ تھے ہجر اور وصل کے یہ بکھیڑے نہ تھے

ہم نے دامن کے بخیے ادھیڑے نہ تھے تم نے زلفوں کو اپنی سنوارا نہ تھا

تجھ میں دریا کوئی کس سہارے چلے میں جو پچھم تو پورب کو دھارے چلے

میری کشتی کنارے کنارے چلے تیری موجوں کو یہ بھی گوارا نہ تھا

دیکھ پروانوں کے رقص بیتاب کو شمع آنے نہ دے آنکھ میں خواب کو

ایک جھپکی سی آئی تھی مہتاب کو آنکھ کھولی تو کوئی ستارا نہ تھا

ایک تنور سے شعلے اٹھا کیے آگ جلتی رہی لوگ تاپا کیے

دور بیٹھے وہ پہلو بچایا کیے جن کی قسمت میں کوئی شرارا نہ تھا

دونوں افسانہ خواں گرد محمل کے تھے قیس صحرا کا تھا خضر منزل کے تھے

مظہریؔ بھی غلام اپنے ہی دل کے تھے ان دوانوں میں کوئی تمہارا نہ تھا

(978) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Ne Sine Ko Jab Tak KHalish Di Na Thi Tu Ne Jazbon Ko Jab Tak Ubhaara Na Tha In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Tu Ne Sine Ko Jab Tak KHalish Di Na Thi Tu Ne Jazbon Ko Jab Tak Ubhaara Na Tha is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Tu Ne Sine Ko Jab Tak KHalish Di Na Thi Tu Ne Jazbon Ko Jab Tak Ubhaara Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Tu Ne Sine Ko Jab Tak KHalish Di Na Thi Tu Ne Jazbon Ko Jab Tak Ubhaara Na Tha by Jameel Mazhari in PDF.