Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9ff9416a106f11da1ac831cec9f7d2b0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے - جمیلؔ مظہری کی شاعری - Darsaal

کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے

کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے

اک عالم ہو عالم اصوات سے آگے

ملتے ہیں سماوات سماوات سے آگے

ہر گام حجابات حجابات سے آگے

اس دہر میں ہم خود بھی ہیں منجملہ خرافات

کس طرح نظر جائے خرافات سے آگے

اے رات کے مارو تمہیں کس طرح بجھاؤں

اک صبح بھی اک دن بھی ہے اس رات سے آگے

انساں ہیں مگر بیچ کی منزل میں کھڑے ہیں

حیوان سے پیچھے ہیں جمادات سے آگے

جو کچھ ہے یہاں وہ ہے خرابات کے اندر

کچھ بھی نہیں اے رند خرابات سے آگے

کیا سوچتے ہو ذہن میں وہ آ نہیں سکتا

کیا سوچتے ہو ہے وہ خیالات سے آگے

ہونے کو وہ جیسا بھی ہو ہم ہیں تو وہ ہوگا

خاموشی ہی خاموشی ہے اس بات سے آگے

سمجھیں گے وہی ذہن جمیلؔ اپنے سخن کو

جاتی ہے نظر جن کی طبیعات سے آگے

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Bhi Nahin Hai Aalam-e-zarraat Se Aage In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Kuchh Bhi Nahin Hai Aalam-e-zarraat Se Aage is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Kuchh Bhi Nahin Hai Aalam-e-zarraat Se Aage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Kuchh Bhi Nahin Hai Aalam-e-zarraat Se Aage by Jameel Mazhari in PDF.