Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_62ead99e9df0be5349afe86d75ded474, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہو نہ یہ کہ محبت ہے تیرگی سے مجھے - جمیلؔ مظہری کی شاعری - Darsaal

کہو نہ یہ کہ محبت ہے تیرگی سے مجھے

کہو نہ یہ کہ محبت ہے تیرگی سے مجھے

ڈرا دیا ہے پتنگوں نے روشنی سے مجھے

سفینہ شوق کا اب کے جو ڈوب کر ابھرا

نکال لے گیا دریائے بے خودی سے مجھے

ہے میری آنکھ میں اب تک وہی سفر کا غبار

ملا جو راہ میں صحرائے آگہی سے مجھے

خرد انہی سے بناتی ہے رہبری کا مزاج

یہ تجربے جو میسر ہیں گمرہی سے مجھے

ابھی تو پاؤں سے کانٹے نکالتا ہوں میں

ابھی نکال نہ گلزار زندگی سے مجھے

زبان حال سے کہتا ہے ناز عشوہ گری

حیا چھپا نہ سکی چشم مظہری سے مجھے

برائے داد سخن کاسۂ سوال ہو دل

خدا بچائے جمیلؔ اس گداگری سے مجھے

(914) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaho Na Ye Ki Mohabbat Hai Tirgi Se Mujhe In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Kaho Na Ye Ki Mohabbat Hai Tirgi Se Mujhe is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Kaho Na Ye Ki Mohabbat Hai Tirgi Se Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Kaho Na Ye Ki Mohabbat Hai Tirgi Se Mujhe by Jameel Mazhari in PDF.