Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ee01928559389bb1507e41422feaa7b2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارا تو کوئی سہارا نہیں ہے - جمیلؔ مظہری کی شاعری - Darsaal

ہمارا تو کوئی سہارا نہیں ہے

ہمارا تو کوئی سہارا نہیں ہے

خدا ہے تو لیکن ہمارا نہیں ہے

محبت کی تلخی گوارا ہے لیکن

حقیقت کی تلخی گوارا نہیں ہے

مری زندگی وہ خلا ہے کہ جس میں

کہیں دور تک کوئی تارا نہیں ہے

خدا کیا خودی کو بھی آواز دی ہے

مصیبت میں کس کو پکارا نہیں ہے

سراب اک حقیقت ہے آب اک تصور

یہی زندگی ہے تو چارا نہیں ہے

ہم اپنی ہی آنکھوں کا پردہ الٹ دیں

حقیقت کو یہ بھی گوارا نہیں ہے

وہ کیا ان کے گیسو سنوارے گا جس نے

گریباں بھی اپنا سنوارا نہیں ہے

خدا اس سے نپٹے تو نپٹے کہ یہ دل

ہمارا نہیں ہے تمہارا نہیں ہے

نظر ان کی گوشہ نشیں ہے حیا سے

اشارا نہیں یہ اشارا نہیں ہے

ہمارا ہے کیا جب ہمارا ارادہ

ہمارا ہے لیکن ہمارا نہیں ہے

گریباں بہت سے ہوئے پارہ پارہ

نقاب ایک بھی پارہ پارا نہیں ہے

کسی کے لیے دل کو سلگا کے دیکھو

جہنم کوئی استعارا نہیں ہے

بجز مظہریؔ کے سبھی بزم میں ہیں

وہی تیرے وعدوں کا مارا نہیں ہے

(955) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamara To Koi Sahaara Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Hamara To Koi Sahaara Nahin Hai is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Hamara To Koi Sahaara Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Hamara To Koi Sahaara Nahin Hai by Jameel Mazhari in PDF.