Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a149231fd0977e7160da2abfced3a4b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا - جمیل ملک کی شاعری - Darsaal

میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا

میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا

اپنی تصویر کے پیچھے ترا چہرا دیکھا

جس کی خوشبو سے مہک جائے شبستان وصال

دوستو تم نے کبھی وہ گل صحرا دیکھا

اجنبی بن کے ملے دل میں اترتا جائے

شہر میں کوئی بھی تجھ سا نہ شناسا دیکھا

اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کہ تجھ کو دیکھیں

ساری دنیا میں پھرے اور نہ کیا کیا دیکھا

کوئی صورت بھی شناسا نظر آئی نہ ہمیں

گھر سے نکلے تو عجب شہر کا نقشہ دیکھا

اس قدر دھوپ تھی سنولا گئے رخشاں چہرے

جلتے سورج کا مگر رنگ بھی پیلا دیکھا

پیڑ کا دکھ تو کوئی پوچھنے والا ہی نہ تھا

اپنی ہی آگ میں جلتا ہوا سایہ دیکھا

تھے اندھیروں کے تعاقب میں اجالے کیا کیا

خود تماشہ تھے جمیلؔ اور تماشہ دیکھا

(978) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha is written by Jameel Malik. Enjoy reading Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha by Jameel Malik in PDF.