Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c7707a9b83f2c1868dd1f7fd8372c09, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کل تک کتنے ہنگامے تھے اب کتنی خاموشی ہے - جمیل ملک کی شاعری - Darsaal

کل تک کتنے ہنگامے تھے اب کتنی خاموشی ہے

کل تک کتنے ہنگامے تھے اب کتنی خاموشی ہے

پہلے دنیا تھی گھر میں اب دنیا سے رو پوشی ہے

پل بھر جاگے گہری نیند کا جھونکا آیا ڈوب گئے

کوئی غفلت سی غفلت مدہوشی سی مدہوشی ہے

جتنا پیار بڑھایا ہم سے اتنا درد دیا دل کو

جتنے دور ہوئے ہو ہم سے اتنی ہم آغوشی ہے

سب کو پھول اور کلیاں بانٹو ہم کو دو سوکھے پتے

یہ کیسے تحفے لائے ہو یہ کیا برگ فروشی ہے

رنگ حقیقت کیا ابھرے گا خواب ہی دیکھتے رہنے سے

جس کو تم کوشش کہتے ہو وہ تو لذت-کوشی ہے

ہوش میں سب کچھ دیکھ کے بھی چپ رہنے کی مجبوری تھی

کتنی معنی خیز جمیلؔ ہماری یہ بے حوشی ہے

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai is written by Jameel Malik. Enjoy reading Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai by Jameel Malik in PDF.