Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0a23b05a974b52151617f946aa54af7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گل پیرہن رہے کہ دریدہ قبا رہے - جمیل ملک کی شاعری - Darsaal

گل پیرہن رہے کہ دریدہ قبا رہے

گل پیرہن رہے کہ دریدہ قبا رہے

جس حال میں رہے ترا نقش بقا رہے

ہم تو تمام عمر تری ہی ادا رہے

یہ کیا ہوا کہ پھر بھی ہمیں بے وفا رہے

چاہی جو تو نے بات وہی بات ہم نے کی

تیری زباں بنے ترے دل کی صدا رہے

تو ساتھ ساتھ تھا تو خدائی بھی ساتھ تھی

اپنی رفاقتوں کے نشاں جا بجا رہے

تجھ کو بھلا کے بھی نہ تجھے ہم بھلا سکے

نا آشنا وہ تھے کہ جہاں آشنا رہے

سب دیکھتے تھے پھر بھی کوئی دیکھتا نہ تھا

سب کے لیے رسا تھے مگر نارسا رہے

لب پر ہو شکوہ ریز تبسم بجھا ہوا

دل میں مگر کسی کی محبت سوا رہے

تصویر کی طرح تری صورت ہو رو بہ رو

تصویر بن کے کوئی تجھے دیکھتا رہے

دل تنگ ہو تو وسعت عالم بھی تنگ تر

دنیا بہت کھلی ہے اگر دل میں جا رہے

لگتے ہی آنکھ رات کے ہنگامے سو گئے

جاگے تھے جتنی دیر قیامت بپا رہے

پھولوں نے جا کے سیج سجائی تمام رات

کانٹے چمن کے سب مرے دامن میں آ رہے

یہ جشن نا خدا ہے کہ موجوں کا رقص ہے

کشتی ہو غرق آب مگر نا خدا رہے

کہنے کو ایک لفظ مرے پاس ہے جمیلؔ

جب لے اڑے وہ بات مرے پاس کیا رہے

(917) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gul-pairahan Rahe Ki Darida-qaba Rahe In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Gul-pairahan Rahe Ki Darida-qaba Rahe is written by Jameel Malik. Enjoy reading Gul-pairahan Rahe Ki Darida-qaba Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Gul-pairahan Rahe Ki Darida-qaba Rahe by Jameel Malik in PDF.