Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_be563331dabd9e646a3122a9616126fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈوبا ہوا ہوں درد کی گہرائیوں میں بھی - جمیل ملک کی شاعری - Darsaal

ڈوبا ہوا ہوں درد کی گہرائیوں میں بھی

ڈوبا ہوا ہوں درد کی گہرائیوں میں بھی

میں خندہ زن ہوں کھوکھلی دانائیوں میں بھی

عریاں ہے سارا شہر چلی یوں ہوس کی لہر

تجھ کو چھپا رہا ہوں میں تنہائیوں میں بھی

کیسے تھے لوگ جن کی زبانوں میں نور تھا

اب تو تمام جھوٹ ہے سچائیوں میں بھی

اب نیک نامیوں میں بھی کوئی مزا نہیں

پہلے تو ایک لطف تھا رسوائیوں میں بھی

وہ دوڑ ہے کسی کو کسی کی خبر نہیں

اب کتنی غیریت ہے شناسائیوں میں بھی

رنگین ساعتوں میں کہاں وہ ملاحتیں

پرچھائیوں کا جال ہے رعنائیوں میں بھی

ہم جن کے واسطے تھے تماشا بنے ہوئے

دیکھا تو وہ نہیں تھے تماشائیوں میں بھی

میں ہی تھا وہ جو اپنے ہی تیشے سے مر گیا

ہی ہی تھا شہر جبر کے بلوائیوں میں بھی

کیا دور ہے کہ جس میں صدا بھی سکوت ہے

تنہائیاں ہیں انجمن آرائیوں میں بھی

وہ پیار دو کہ جس کی چمک ماند ہی نہ ہو

ہوتا ہے یہ خلوص تو ہرجائیوں میں بھی

ساز و صدا کے شور میں گم ہو گیا جمیلؔ

کس کس کے دل کا درد تھا شہنائیوں میں بھی

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duba Hua Hun Dard Ki Gahraiyon Mein Bhi In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Duba Hua Hun Dard Ki Gahraiyon Mein Bhi is written by Jameel Malik. Enjoy reading Duba Hua Hun Dard Ki Gahraiyon Mein Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Duba Hua Hun Dard Ki Gahraiyon Mein Bhi by Jameel Malik in PDF.