Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aa1d9e5a15845bc22125cd8e2143e6fe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچھتائے ہیں - جمیل عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچھتائے ہیں

توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچھتائے ہیں

جب جب ان سے آنکھ ملی ہے تب تب وہ شرمائے ہیں

روپ نگر کو چھوڑ کے جب سے آس نگر کو آئے ہیں

صحرا صحرا دھوپ کڑی ہے پیڑ نہ کوئی سائے ہیں

جنگل جنگل آگ لگی ہے دریا دریا پانی ہے

نگری نگری تھاہ نہیں ہے لوگ بہت گھبرائے ہیں

سچائی ہے امرت دھارا سچائی انمول سہارا

سچ کے رستے چل کے سب نے ٹھور ٹھکانے پائے ہیں

دولت تو ہے آنی جانی روپ نگر کی رام کہانی

دھن کے لوگ بھی دھرتی پر کب سکھ سے رہنے پائے ہیں

شیشہ جب بھی ٹوٹے گا جھنکار فضا میں گونجے گی

جب ہی کومل دیش دلارے پتھر سے ٹکرائے ہیں

جھوٹ کا ڈنکا بجتا تھا جس وقت جمیلؔ اس نگری میں

ہر رستے ہر موڑ پہ ہم نے سچ کے علم لہرائے ہیں

(709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ToD Ke Nata Hum Sajnon Se Pag Pag Wo Pachhtae Hain In Urdu By Famous Poet Jameel Azimabadi. ToD Ke Nata Hum Sajnon Se Pag Pag Wo Pachhtae Hain is written by Jameel Azimabadi. Enjoy reading ToD Ke Nata Hum Sajnon Se Pag Pag Wo Pachhtae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Azimabadi. Free Dowlonad ToD Ke Nata Hum Sajnon Se Pag Pag Wo Pachhtae Hain by Jameel Azimabadi in PDF.