Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6572a3a9f348c0dd13e7b977b7b062d8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں بوندا باندی کے درمیان اپنے گھر کی چھت پر کھڑا رہا ہوں - جمال احسانی کی شاعری - Darsaal

میں بوندا باندی کے درمیان اپنے گھر کی چھت پر کھڑا رہا ہوں

میں بوندا باندی کے درمیان اپنے گھر کی چھت پر کھڑا رہا ہوں

چراغ تھا کوئی جس کے ہمراہ رات بھر بھیگتا رہا ہوں

یہ اب کھلا ہے کہ ان میں میرے نصیب کی دوریاں چھپی تھیں

میں اس کے ہاتھوں کی جن لکیروں کو مدتوں چومتا رہا ہوں

میں سن چکا ہوں ہواؤں اور بادلوں میں جو مشورے ہوئے ہیں

جو بارشیں اب کے ہونے والی ہیں ان کے قصے سنا رہا ہوں

اس ایک ویران پیڑ پر اب کئی پرندوں کے گھونسلے ہیں

جو پچھلے موسم میں لکھ گیا تھا وہ نام میں ڈھونڈتا رہا ہوں

سفر کی لذت سے بڑھ کے منزل کا قرب تو معتبر نہیں ہے

وہ مل گیا اور میں ابھی تک گلی گلی خاک اڑا رہا ہوں

(1086) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Bunda-bandi Ke Darmiyan Apne Ghar Ki Chhat Par KhaDa Raha Hun In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Main Bunda-bandi Ke Darmiyan Apne Ghar Ki Chhat Par KhaDa Raha Hun is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Main Bunda-bandi Ke Darmiyan Apne Ghar Ki Chhat Par KhaDa Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Main Bunda-bandi Ke Darmiyan Apne Ghar Ki Chhat Par KhaDa Raha Hun by Jamal Ehsani in PDF.