Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_740ead3d4470d109f31615084ac60d3b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ کہہ گیا بت ناآشنا سنا کے مجھے - جلیلؔ مانک پوری کی شاعری - Darsaal

یہ کہہ گیا بت ناآشنا سنا کے مجھے

یہ کہہ گیا بت ناآشنا سنا کے مجھے

کہ آپ میں نہیں رہتا ہے کوئی پا کے مجھے

نقاب کہتی ہے میں پردۂ قیامت ہوں

اگر یقین نہ ہو دیکھ لو اٹھا کے مجھے

ملوں گا خاک میں آنسو کی طرح یاد رہے

ملو نہ آنکھ کہیں آنکھ سے گرا کے مجھے

ادا سے کھینچ رہا ہے کماں وہ تیر انداز

قضا پکار رہی ہے ذرا بچا کے مجھے

تمہارے واسطے اس دل کا مول ہی کیا ہے

ادا سے دیکھ لو اک دن نظر اٹھا کے مجھے

ترے حساب میں تیری قبا کا دامن ہوں

کہ جب مزاج میں آیا چلا لٹا کے مجھے

میں ڈر رہا ہوں تمہاری نشیلی آنکھوں سے

کہ لوٹ لیں نہ کسی روز کچھ پلا کے مجھے

بلند نام نہ ہوگا ستم شعاری سے

تم آسمان نہ ہو جاؤ گے ستا کے مجھے

بتوں کو تاکتے گزری ہے شرم آئے گی

جلیلؔ لے نہ چلو سامنے خدا کے مجھے

(844) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Ye Kah Gaya But-e-na-ashna Suna Ke Mujhe by Jaleel Manikpuri in PDF.