Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_52cc6e8cb42e7a9f62dd885a6c368df2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں - جلیلؔ مانک پوری کی شاعری - Darsaal

یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں

یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں

جان کتنوں کی لیے بیٹھے ہیں

جان ہم سبزۂ خط پر دے کر

زہر کے گھونٹ پیے بیٹھے ہیں

دل کو ہم ڈھونڈتے ہیں چار طرف

اور یہاں آپ لیے بیٹھے ہیں

واعظو چھیڑو نہ رندوں کو بہت

یہ سمجھ لو کہ پیے بیٹھے ہیں

گوشے آنچل کے ترے سینے پر

ہائے کیا چیز لیے بیٹھے ہیں

دست وحشت کو خبر کر دے کوئی

ہم گریبان سیئے بیٹھے ہیں

ہائے پوچھو نہ تصور کے مزے

گود میں تم کو لیے بیٹھے ہیں

آپ کے ناز اٹھانے والے

جان کو صبر کیے بیٹھے ہیں

بل جبیں پر ہے خدا خیر کرے

آج وہ تیغ لیے بیٹھے ہیں

اس توقع پہ کہ لیں وہ تلوار

سر ہتھیلی پہ لیے بیٹھے ہیں

جان دے دیں گے تمہارے در پر

ہم اب اٹھنے کے لئے بیٹھے ہیں

ذکر کیا جام و سبو کا کہ جلیلؔ

ایک مے خانہ پیے بیٹھے ہیں

(1486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jo Sar Niche Kiye BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Ye Jo Sar Niche Kiye BaiThe Hain is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Ye Jo Sar Niche Kiye BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Ye Jo Sar Niche Kiye BaiThe Hain by Jaleel Manikpuri in PDF.