Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_650e3ecec49b10b8baf29b9fb06c9534, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا - جلیلؔ مانک پوری کی شاعری - Darsaal

وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا

وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا

تم گلے سے کیا ملے سارا گلہ جاتا رہا

یار تک پہنچا دیا بیتابی دل نے ہمیں

اک تڑپ میں منزلوں کا فاصلہ جاتا رہا

ایک تو آنکھیں دکھائیں پھر یہ شوخی سے کہا

کہیے اب تو کم نگاہی کا گلہ جاتا رہا

روز جاتے تھے خط اپنے روز آتے تھے پیام

ایک مدت ہو گئی وہ سلسلہ جاتا رہا

رو رہے تھے دل کو ہم یاں ہوش بھی جاتے رہے

گمشدہ یوسف کے پیچھے قافلہ جاتا رہا

مڑ کے قاتل نے نہ دیکھا وار پورا ہو گیا

کشتگان نیم بسمل کا گلہ جاتا رہا

وادئ غربت کے ساتھی ہیں ہمیں دل سے عزیز

رو دئیے ہم پھوٹ کر جب آبلہ جاتا رہا

بے خودی میں محو نظارہ تھے ہم کیوں چونک اٹھے

ہائے وہ اپنا مزے کا مشغلہ جاتا رہا

کیا مہذب بن کے پیش یار بیٹھے ہیں جلیلؔ

آج وہ جوش جنوں وہ ولولہ جاتا رہا

(951) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Mein Wo ChheDne Ka Hausla Jata Raha In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Wasl Mein Wo ChheDne Ka Hausla Jata Raha is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Wasl Mein Wo ChheDne Ka Hausla Jata Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Wasl Mein Wo ChheDne Ka Hausla Jata Raha by Jaleel Manikpuri in PDF.