ناز کرتا ہے جو تو حسن میں یکتا ہو کر

ناز کرتا ہے جو تو حسن میں یکتا ہو کر

میں بھی نازاں ہوں ترا عاشق شیدا ہو کر

میں نہ سمجھا تھا کہ اشکوں سے اٹھے گا طوفاں

چند قطروں نے ڈبویا مجھے دریا ہو کر

چشم بیمار جو پہلے تھی وہی اب بھی ہے

کچھ بنائے نہ بنی تم سے مسیحا ہو کر

کس کے رخسار دم سیر چمن یاد آئے

پھول آنکھوں میں کھٹکنے لگے کانٹا ہو کر

درد تھا دل میں تو جینے کا مزہ ملتا تھا

اب تو بیمار سے بدتر ہوں میں اچھا ہو کر

دام سے چھوٹ کے بھی میری اسیری نہ گئی

زلف صیاد گلے پڑ گئی پھندا ہو کر

چھپ کے رہنا ہے جو سب سے تو یہ مشکل کیا ہے

تم مرے دل میں رہو دل کی تمنا ہو کر

کیا ستم ہے شب وعدہ وہ حنا ملتے ہیں

رنگ لائے نہ کہیں خون تمنا ہو کر

دہن یار کی تعریف جو کی میں نے جلیلؔ

اڑ گیا طائر مضموں مرا عنقا ہو کر

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naz Karta Hai Jo Tu Husn Mein Yakta Ho Kar In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Naz Karta Hai Jo Tu Husn Mein Yakta Ho Kar is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Naz Karta Hai Jo Tu Husn Mein Yakta Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Naz Karta Hai Jo Tu Husn Mein Yakta Ho Kar by Jaleel Manikpuri in PDF.