Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1eb2b944c4ddc83464134ca29a52dfd9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم تو قصوروار ہوئے آنکھ ڈال کے - جلیلؔ مانک پوری کی شاعری - Darsaal

ہم تو قصوروار ہوئے آنکھ ڈال کے

ہم تو قصوروار ہوئے آنکھ ڈال کے

پوچھو کہ نکلے کیوں تھے وہ جوبن نکال کے

آنکھوں سے خواب کا ہو گزر کیا مجال ہے

پہرے بٹھا دیے ہیں کسی کے خیال کے

دل میں وہ بھیڑ ہے کہ ذرا بھی نہیں جگہ

آپ آئیے مگر کوئی ارماں نکال کے

صد شکر وصف قد پہ وہ اتنا تو پھول اٹھے

مضموں بلند ہیں مرے عالی خیال کے

لذت یہی کھٹک کی جو ہے راہ عشق میں

رکھ لوں گا دل میں پاؤں کے کانٹے نکال کے

دل رہ گیا الجھ کے نگاہوں کے تار میں

اچھا وہ جان ڈال گئے آنکھ ڈال کے

سنیے تو اک ذرا مرے اشعار دردناک

لایا ہوں میں کلیجے کے ٹکڑے نکال کے

آئینہ ہے جو ان کا مصاحب تو کیا ہوا

ہم بھی کبھی تھے دیکھنے والے جمال کے

لکھی ہے کھا کے خون جگر یہ غزل جلیلؔ

مصرع نہیں ہیں شعر کے ٹکڑے ہیں لال کے

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum To Qusur-war Hue Aankh Dal Ke In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Hum To Qusur-war Hue Aankh Dal Ke is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Hum To Qusur-war Hue Aankh Dal Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Hum To Qusur-war Hue Aankh Dal Ke by Jaleel Manikpuri in PDF.