Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1b8a3d95121d0e2ff93a149169f2240, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ناخدا سخت خفا گرچہ ہمیں پر تھے بہت - جلیل حیدر لاشاری کی شاعری - Darsaal

ناخدا سخت خفا گرچہ ہمیں پر تھے بہت

ناخدا سخت خفا گرچہ ہمیں پر تھے بہت

ہم نے بھی عزم کے پہنے ہوئے زیور تھے بہت

تو نے دستک ہی نہیں دی کسی دروازے پر

ورنہ کھلنے کو تو دیوار میں بھی در تھے بہت

اڑ نہیں پایا اگرچہ یہ فضا بھی تھی کھلی

میرے اندر سے مجھے جکڑے ہوئے ڈر تھے بہت

جیت تیرا ہی مقدر تھی سو تو جیت گیا

ورنہ ہارے ہوئے لشکر میں سکندر تھے بہت

خام تھی پیاس تری ورنہ تو اس دشت میں بھی

ایک ایڑی کے رگڑنے پہ سمندر تھے بہت

چھن گئی آنکھ سے حیرت کہ تری بستی میں

ہر گھڑی رنگ بدلتے ہوئے منظر تھے بہت

وقت کی موج ہمیں پار لگاتی کیسے

ہم نے ہی جسم سے باندھے ہوئے پتھر تھے بہت

(893) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

NaKHuda SaKHt KHafa Garche Hamin Par The Bahut In Urdu By Famous Poet Jaleel Haider Lashari. NaKHuda SaKHt KHafa Garche Hamin Par The Bahut is written by Jaleel Haider Lashari. Enjoy reading NaKHuda SaKHt KHafa Garche Hamin Par The Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Haider Lashari. Free Dowlonad NaKHuda SaKHt KHafa Garche Hamin Par The Bahut by Jaleel Haider Lashari in PDF.