Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1eb9935b3fa64248992f06ba52de2e74, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیں - جلیل عالیؔ کی شاعری - Darsaal

کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیں

کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیں

خود ڈر گئے تو سب کو ڈرانا پڑا ہمیں

اک دوسرے سے بچ کے نکلنا محال تھا

اک دوسرے کو روند کے جانا پڑا ہمیں

اپنے دیے کو چاند بتانے کے واسطے

بستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں

وحشی ہوا نے ایسے برہنہ کئے بدن

اپنا لہو لباس بنانا پڑا ہمیں

ذیلی حکایتوں میں سبھی لوگ کھو گئے

قصہ تمام پھر سے سنانا پڑا ہمیں

عالؔی انا پہ سانحے کیا کیا گزر گئے

کس کس کی سمت ہاتھ بڑھانا پڑا ہمیں

(1165) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein by Jaleel 'Aali' in PDF.