Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5d81b179f29604b85e755946dc0305b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جسم کے خول سے نکلوں تو قضا کو دیکھوں - جلیل عالیؔ کی شاعری - Darsaal

جسم کے خول سے نکلوں تو قضا کو دیکھوں

جسم کے خول سے نکلوں تو قضا کو دیکھوں

بت کو رستے سے ہٹاؤں تو خدا کو دیکھوں

ایسا کیا جرم ہوا ہے کہ تڑپتے مرتے

اپنے احساس کی سولی پہ انا کو دیکھوں

بولتی آنکھ کا رس ہنستے ہوئے لفظ کا روپ

بات نظروں کی سنوں یا کہ صدا کو دیکھوں

ان کی قسمت کہ کھلیں روز تمنا کے گلاب

میری تقدیر کہ زخموں کی چتا کو دیکھوں

اس توقع پہ کہ شاید کوئی درویش ملے

غور سے شہر کے ایک ایک گدا کو دیکھوں

مجھ کو تہذیب کے مکتب نے سکھایا ہے یہی

تختیٔ دل نہ پڑھوں رنگ قبا کو دیکھوں

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jism Ke KHol Se Niklun To Qaza Ko Dekhun In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Jism Ke KHol Se Niklun To Qaza Ko Dekhun is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Jism Ke KHol Se Niklun To Qaza Ko Dekhun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Jism Ke KHol Se Niklun To Qaza Ko Dekhun by Jaleel 'Aali' in PDF.