Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_12f030aa8f1a64c371a9ddd9b53fba70, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غرور کوہ کے ہوتے نیاز کاہ رکھتے ہیں - جلیل عالیؔ کی شاعری - Darsaal

غرور کوہ کے ہوتے نیاز کاہ رکھتے ہیں

غرور کوہ کے ہوتے نیاز کاہ رکھتے ہیں

ترے ہمراہ رہنے کو قدم کوتاہ رکھتے ہیں

اندھیروں میں بھی گم ہوتی نہیں سمت سفر اپنی

نگاہوں میں فروزاں اک شبیہ ماہ رکھتے ہیں

یہ دنیا کیا ہمیں اپنی ڈگر پر لے کے جائے گی

ہم اپنے ساتھ بھی مرضی کی رسم و راہ رکھتے ہیں

وہ دیوار انا کی اوٹ کس کس آگ جلتا ہے

دل و دیدہ کو سب احوال سے آگاہ رکھتے ہیں

در و بست جہاں میں دیکھتے ہیں سقم کچھ عالؔی

اور اپنی سوچ کا اک نقشۂ اصلاح رکھتے ہیں

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghurur-e-koh Ke Hote Niyaz-e-kah Rakhte Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Ghurur-e-koh Ke Hote Niyaz-e-kah Rakhte Hain is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Ghurur-e-koh Ke Hote Niyaz-e-kah Rakhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Ghurur-e-koh Ke Hote Niyaz-e-kah Rakhte Hain by Jaleel 'Aali' in PDF.