Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d990661bc5befa8ccbd34f91beaaf55c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں - جلیل عالیؔ کی شاعری - Darsaal

اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

ہم کہ رستہ ترا ہموار کئے جاتے ہیں

روز اب شہر میں سجتے ہیں تجارت میلے

لوگ صحنوں کو بھی بازار کئے جاتے ہیں

ڈالتے ہیں وہ جو کشکول میں سانسیں گن کر

کل کے سپنے بھی گرفتار کئے جاتے ہیں

کس کو معلوم یہاں اصل کہانی ہم تو

درمیاں کا کوئی کردار کئے جاتے ہیں

دل پہ کچھ اور گزرتی ہے مگر کیا کیجے

لفظ کچھ اور ہی اظہار کئے جاتے ہیں

میرے دشمن کو ضرورت نہیں کچھ کرنے کی

اس سے اچھا تو مرے یار کئے جاتے ہیں

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain by Jaleel 'Aali' in PDF.