Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd5b88b7a381ecf2e4e9c7f08d4ef188, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں ہی گر ہر سانس میں تھوڑی کمی ہو جائے گی - جگت موہن لال رواںؔ کی شاعری - Darsaal

یوں ہی گر ہر سانس میں تھوڑی کمی ہو جائے گی

یوں ہی گر ہر سانس میں تھوڑی کمی ہو جائے گی

ختم رفتہ رفتہ اک دن زندگی ہو جائے گی

دیکھنے والے فقط تصویر ظاہر پر نہ جا

ہر نفس کے ساتھ دنیا دوسری ہو جائے گی

گر یہی فصل جنوں زا ہے یہی ابر بہار

عظمت توبہ نثار میکشی ہو جائے گی

مرگ بے ہنگام کہتے ہیں جسے آج اہل درد

کل یہی صورت بدل کر زندگی ہو جائے گی

ذکر ہے زنداں میں وہ گلزار پر بجلی گری

آج میرے آشیاں میں روشنی ہو جائے گی

سجدہ گاہ عام پر سجدے سے کچھ حاصل نہیں

مفت آلودہ جبین بندگی ہو جائے گی

ختم ہے شب چہرۂ مشرق سے اٹھتی ہے نقاب

دم زدن میں روشنی ہی روشنی ہو جائے گی

متصل ہیں ضعف و قوت کی حدیں ہاں ہوشیار

ورنہ اس ترک خودی میں خودکشی ہو جائے گی

زخم بھی تازہ ہے اور دل بھی نہیں مانوس درد

رفتہ رفتہ یوں ہی عادت صبر کی ہو جائے گی

شمع سا جب شام ہی سے ہے گداز دل رواںؔ

صبح تک کیا جانے کیا حالت تری ہو جائے گی

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yunhi Gar Har Sans Mein ThoDi Kami Ho Jaegi In Urdu By Famous Poet Jagat Mohan Lal Ravan. Yunhi Gar Har Sans Mein ThoDi Kami Ho Jaegi is written by Jagat Mohan Lal Ravan. Enjoy reading Yunhi Gar Har Sans Mein ThoDi Kami Ho Jaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagat Mohan Lal Ravan. Free Dowlonad Yunhi Gar Har Sans Mein ThoDi Kami Ho Jaegi by Jagat Mohan Lal Ravan in PDF.