Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fa234da4313de01cd19d477159d4e7f8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جی لرزتا ہے امڈتی ہوئی تنہائی سے - جعفر شیرازی کی شاعری - Darsaal

جی لرزتا ہے امڈتی ہوئی تنہائی سے

جی لرزتا ہے امڈتی ہوئی تنہائی سے

اب نکالو مجھے اس رات کی پہنائی سے

آئی یادوں کی ہوا گھلنے لگا کان میں زہر

بجھ گئی شام بھی بجتی ہوئی شہنائی سے

پوچھتا پھرتا ہوں گلیوں کے اجڑنے کا سبب

ہر طرف جمع ہیں کیا لوگ تماشائی سے

سامنے پھیلا ہوا دشت کا سناٹا ہے

اب کہاں بچ کے چلیں ہم دل سودائی سے

بن گیا ایک قیامت در دل تک آنا

اور گزرنا ہے ابھی دھیان کی انگنائی سے

کس طرح اپنا بنائیں اسے ہم اے جعفرؔ

بات آگے نہ بڑھی جس کی شناسائی سے

(745) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ji Larazta Hai UmaDti Hui Tanhai Se In Urdu By Famous Poet Jafar Shirazi. Ji Larazta Hai UmaDti Hui Tanhai Se is written by Jafar Shirazi. Enjoy reading Ji Larazta Hai UmaDti Hui Tanhai Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Shirazi. Free Dowlonad Ji Larazta Hai UmaDti Hui Tanhai Se by Jafar Shirazi in PDF.