Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4bd24ed125fc888491b337fa4b87ac1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جان ایسے خوابوں سے کس طرح چھڑاؤں میں - جعفر شیرازی کی شاعری - Darsaal

جان ایسے خوابوں سے کس طرح چھڑاؤں میں

جان ایسے خوابوں سے کس طرح چھڑاؤں میں

شہر سو گیا سارا اب کسے جگاؤں میں

پائمال سبزے پر دیکھ کر گرے پتے

اب زمین سے خود کو کس طرح اٹھاؤں میں

ان اکیلی راتوں میں ان اکیلے رستوں پر

کس کے ساتھ آؤں میں کس کے ساتھ جاؤں میں

ایک ہی سی تنہائی ایک ہی سا سناٹا

دشت کیا ہے دل کیا ہے کیا تجھے بتاؤں میں

دیکھ کیسے دن آئے دیکھ میں نہ کہتا تھا

تو قریب بھی آئے اور تجھے بلاؤں میں

آج سب میں گھل مل جاؤں مجھ کو کیا خبر کل تک

کس کو یاد آؤں میں کس کو بھول جاؤں میں

کتنے کام دنیا نے دے دیئے مجھے جعفرؔ

اشک غم گراؤں میں بار غم اٹھاؤں میں

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main In Urdu By Famous Poet Jafar Shirazi. Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main is written by Jafar Shirazi. Enjoy reading Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Shirazi. Free Dowlonad Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main by Jafar Shirazi in PDF.