Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ddb33cd2a1b6cd6c4eb915abf08c509a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چھوٹی سی کھڑکی - جعفر ساہنی کی شاعری - Darsaal

چھوٹی سی کھڑکی

مختصر کمرے کی

ایک چھوٹی سی مغموم کھڑکی

کبھی دیکھتی ہے جو باہر کی دنیا

اداسی بہت بڑھ جاتی ہے اس کی

مگر سامنے کے ہرے لان کے پھول

چمپا چمیلی گلاب اور بیلا کی پوشاک

پہنے ہوئے مسکراتے ہوئے

رنگ و خوشبو کے لہجے میں اس کو

سناتے ہیں معصوم لمحوں کا قصہ

ہتھیلی پہ پھر انہی معصوم لمحوں کی

تحریر کرتی ہے دل کش ہنسی

ایک چہکار کوئل کی

اور جب محبت کی انگلی نزاکت سے تھامے

خراماں خراماں

انوکھا سا اک پھول اس لان پر

میرؔ کے شعر کہ پنکھڑی چننے لگتا ہے

تب وقت کے قہقہوں کا

بہت خوشنما سلسلہ

ٹھہر جاتا ہے

اس مختصر کمرے کی

چھوٹی سی کھڑکی میں

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChhoTi Si KhiDki In Urdu By Famous Poet Jafar Sahni. ChhoTi Si KhiDki is written by Jafar Sahni. Enjoy reading ChhoTi Si KhiDki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Sahni. Free Dowlonad ChhoTi Si KhiDki by Jafar Sahni in PDF.