Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b4194745f462c12bf1832a46879349a2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بانجھ سی لگنے لگی ہے - جعفر ساہنی کی شاعری - Darsaal

بانجھ سی لگنے لگی ہے

واپسی پر

رات کے کالے سیہ جھولے میں لیٹے

اس نے سوچا تھا

کہ وہ بھی

دوسروں کی طرح

ہنستی گنگناتی زندگی سے

انس کی دہلیز پر جا کر ملے گا

پوچھے گا اس سے

کرن سورج کی کیسے

چومتی ہے پھول کو

اور جگمگا دیتی ہے مٹی دھول کو

ٹھنڈی ہوا کیا ہے

گھٹا کیا ہے

پرندے چہچہاتے کس ادا سے ہیں

مگر کچھ بھی ہوا ایسا نہیں

وہ آج بھی

ویران کھڑکی سے اڑا کر

خواب کی سب راکھ

جلتی دھوپ کو سر پر سمیٹے

اندھے بہرے گونگے

احساسات سے مملو

سفر پر گامزن

پھر ہو گیا ہے

اور اس کی سوچ

بالکل بانجھ سی لگنے لگی ہے

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Banjh Si Lagne Lagi Hai In Urdu By Famous Poet Jafar Sahni. Banjh Si Lagne Lagi Hai is written by Jafar Sahni. Enjoy reading Banjh Si Lagne Lagi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Sahni. Free Dowlonad Banjh Si Lagne Lagi Hai by Jafar Sahni in PDF.