بانجھ سی لگنے لگی ہے

واپسی پر

رات کے کالے سیہ جھولے میں لیٹے

اس نے سوچا تھا

کہ وہ بھی

دوسروں کی طرح

ہنستی گنگناتی زندگی سے

انس کی دہلیز پر جا کر ملے گا

پوچھے گا اس سے

کرن سورج کی کیسے

چومتی ہے پھول کو

اور جگمگا دیتی ہے مٹی دھول کو

ٹھنڈی ہوا کیا ہے

گھٹا کیا ہے

پرندے چہچہاتے کس ادا سے ہیں

مگر کچھ بھی ہوا ایسا نہیں

وہ آج بھی

ویران کھڑکی سے اڑا کر

خواب کی سب راکھ

جلتی دھوپ کو سر پر سمیٹے

اندھے بہرے گونگے

احساسات سے مملو

سفر پر گامزن

پھر ہو گیا ہے

اور اس کی سوچ

بالکل بانجھ سی لگنے لگی ہے

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Banjh Si Lagne Lagi Hai In Urdu By Famous Poet Jafar Sahni. Banjh Si Lagne Lagi Hai is written by Jafar Sahni. Enjoy reading Banjh Si Lagne Lagi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Sahni. Free Dowlonad Banjh Si Lagne Lagi Hai by Jafar Sahni in PDF.