آج پھر مجھ سے

آج پھر مجھ سے

مرا کمرہ مخاطب ہے

دراڑیں وہ کبھی

چھت کی دکھاتا ہے

کبھی دیوار میں پڑتے شگافوں کو

نشاں جھلسے ہوئے رنگوں کا مجھ کو

مبتلا کر دیتا ہے ہیبت میں

مکڑی کے سبک جالے

ہوا کے دوش پر لہرانے لگتے ہیں

زوال زندگی کا وہ پتہ بھی دینے لگتے ہیں

زمیں کمرے کی

بوسیدہ کہانی جب سناتی ہے

کواڑوں سے صدا اٹھتی ہے

رونے اور سسکنے کی

کبھی آہیں سی بھرنے کہ

انہیں لمحوں کے سائے میں مگر

کچھ جھانکتی انگور کی بیلیں

دریچے سے تبسم کا شگفتہ عکس

دکھلاتی ہیں آنکھوں کو

(657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Phir Mujhse In Urdu By Famous Poet Jafar Sahni. Aaj Phir Mujhse is written by Jafar Sahni. Enjoy reading Aaj Phir Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Sahni. Free Dowlonad Aaj Phir Mujhse by Jafar Sahni in PDF.