میں یہاں شور کس لئے کرتا

میں یہاں شور کس لئے کرتا

دھر لیا جاؤں گا یہ امکاں تھا

دیکھیے رخ ہوا کا کب ٹھہرے

آ گیا لے کے وہ دیا جلتا

پیڑ پودے تو خوف کھاتے ہیں

گھاس پر اس کا بس نہیں چلتا

اڑ گیا آخرش میں کمرے سے

کب تلک جیتے جی یہاں مرتا

میرے اندر جو ڈھونڈھتا تھا مجھے

اس سے کٹ کر میں مل چکا کب کا

خواب دے کر یہ پھول لایا ہوں

کہئے مہنگا ملا ہے یا سستا

عید کا دن تو ہے مگر جعفرؔ

میں اکیلے تو ہنس نہیں سکتا

(687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Yahan Shor Kis Liye Karta In Urdu By Famous Poet Jafar Sahni. Main Yahan Shor Kis Liye Karta is written by Jafar Sahni. Enjoy reading Main Yahan Shor Kis Liye Karta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Sahni. Free Dowlonad Main Yahan Shor Kis Liye Karta by Jafar Sahni in PDF.