Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4e08c17d3df89a7b24ad89fc614fe9d7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر - جعفر بلوچ کی شاعری - Darsaal

آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

آج ہمارا گھر لگتا ہے کیسا اجلا اجلا گھر

اپنے آئیں سر آنکھوں پر غیر کی یہ بیٹھک نہ بنے

گھر آسیب کا بن جائے گا ورنہ ہنستا بستا گھر

گھر کو جب ہم جھاڑیں پوچھیں رہتے ہیں محتاط بہت

گرد آلود نہیں ہونے دیتے ہم ہم سایے کا گھر

تم نے کڑیاں جھیلیں اور غیروں کے گھر آباد کیے

راہ تمہاری تکتا ہے آبائی سونا سونا گھر

جو آرام ہے اپنے گھر میں اور کہاں مل سکتا ہے

ٹوٹا پھوٹا بھی ہو تو بھی اپنا گھر ہے اپنا گھر

اک انجانے ڈر نے نیند اچک لی سب کی آنکھوں سے

کتنی ہی راتوں سے مسلسل بے آرام ہے گھر کا گھر

میری روح بروگن رہ رہ کر چلاتی رہتی ہے

میرا گھر میرا پیارا گھر میرا پیارا پیارا گھر

آوارہ گردی کے سبب وہ دن بھر تو مطعون رہا

جب سورج مغرب میں ڈوبا جعفرؔ بھی جا پہنچا گھر

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar In Urdu By Famous Poet Jafar Baluch. Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar is written by Jafar Baluch. Enjoy reading Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Baluch. Free Dowlonad Aaj Kisi Ki Yaad Mein Hum Ji Bhar Kar Roe Dhoya Ghar by Jafar Baluch in PDF.