Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1971461b890cc7ed7593035a40a74e56, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے - جعفر عباس کی شاعری - Darsaal

واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے

واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے

یہ بھی مت کہہ کہ جو کہئے تو گلا ہوتا ہے

کیا بتائیں تمہیں اب کیا نہیں ہوتا ہے یہاں

بس یہ جانو کہ جو ہوتا ہے برا ہوتا ہے

دے کے دکھ اوروں کو وہ کون سا سکھ پائے گا

ایسی باتوں سے بھلا کس کا بھلا ہوتا ہے

اب وہ دن دور نہیں دیکھنا تم بھی یارو

امن کے نام پہ کیا فتنہ بپا ہوتا ہے

پھر صف آرا ہوئیں فوجیں لب دریائے فرات

ہم کو معلوم ہے اس جنگ میں کیا ہوتا ہے

آج پھر دل میں اٹھا ہے وہی دیرینہ سوال

ایسے مظلوموں کا کیا کوئی خدا ہوتا ہے

اک ذرا حال تو دیکھو مرا اے دوست مرے

تم ہی سوچو کوئی ایسے میں خفا ہوتا ہے

یوں تو ہر رات ہی رہتی ہے عجب بے چینی

آج کچھ درد مرے دل میں سوا ہوتا ہے

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wah Kya Daur Hai Kya Log Hain Kya Hota Hai In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas. Wah Kya Daur Hai Kya Log Hain Kya Hota Hai is written by Jafar Abbas. Enjoy reading Wah Kya Daur Hai Kya Log Hain Kya Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas. Free Dowlonad Wah Kya Daur Hai Kya Log Hain Kya Hota Hai by Jafar Abbas in PDF.