Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_v7nub90avlu6rrrvrren55eo97, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا - جعفر عباس کی شاعری - Darsaal

ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا

ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا

اپنوں کا یوں رخ بدلے گا سب سے جی بھر جائے گا

دل میں جو ہے سب کہہ ڈالو وقت بہت کم باقی ہے

کون یہاں ہے دوست تمہارا جو دشمن ہو جائے گا

کیسے کیسے پیارے ساتھی کیسی کیسی باتیں تھیں

کس کو کیا معلوم تھا یارو کون کہاں چھٹ جائے گا

پیار کے بدلے نفرت پائی نفرت بھی اتنی گہری

ایسا کیوں ہے کیوں ہے ایسا کوئی سمجھ نہ پائے گا

مت پوچھو ہم کو اپنوں نے کیسے کیسے زخم دئے

گر یہ قصہ چھیڑ دیا تو سب کا جی بھر آئے گا

آنکھوں میں اب اشک نہیں ہیں سینے میں اب آہ نہیں

اس کی بات کرو مت مجھ سے درد بہت بڑھ جائے گا

اپنا بھی اک یار تھا ایسا جس سے کچھ کہہ لیتے تھے

اب جو دل کا بوجھ بڑھے گا کس کے در پر جائے گا

پیار محبت لاگ لگاؤ کے بارے میں مت سوچو

رہا سہا جو بھرم بچا ہے یوں وہ بھی اٹھ جائے گا

گھر سے بے گھر ہو کر ہم تو مارے مارے پھرتے ہیں

یہ بنجارا دل دیکھو اب ہم کو کدھر لے جائے گا

ہم نے تو اپنی کہہ ڈالی تم بھی تو کچھ اپنی کہو

دل کی بات کرو کچھ یارو دل ہلکا ہو جائے گا

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas. Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega is written by Jafar Abbas. Enjoy reading Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas. Free Dowlonad Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega by Jafar Abbas in PDF.