Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5s02cshg6rtfd6ilog2u8u84u1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر - جعفر عباس کی شاعری - Darsaal

ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

پلٹ کے دیکھیے آتے ہیں کب مکانوں پر

خیال خام میں گزری ہے زندگی ساری

حقیقتوں کا گماں ہے ابھی فسانوں پر

قدم قدم پہ تضادوں سے سابقہ ہے جہاں

یقین کیسے کرے کوئی ان گمانوں پر

وہ جس کی چاہ میں مر مر کے جی رہے ہیں یہاں

نہ جانے کون سی بستی ہے آسمانوں پر

جہاں بھی تیر لگا بس وہی ہدف ٹھہرا

ہے پھر بھی زعم بہت ان کو ان کمانوں پر

میں ان کی بات کو کس طور معتبر جانوں

مدار زیست ہی جن کا ہے کچھ بہانوں پر

کڑی ہے دھوپ جھلستی ہیں اب دلیلیں سبھی

یقیں ہے پھر بھی انہیں کتنا سائبانوں پر

نظر میں ذہن میں دل میں کشادگی لاؤ

ہوا کے رخ کا تقاضا ہے بادبانوں پر

نہ جانے کتنی ہی صدیاں لگیں گی اور ابھی

دلوں کی بات جب آ پائے گی زبانوں پر

عجیب ان کو سلیقہ ہے کھل کے جینے کا

نئی ہے کون سی تہمت یہ ہم دوانوں پر

ہماری ذات سے آباد کچھ خرابے ہیں

ہے اپنے دم سے اجالا کئی مقاموں پر

خرد نواز جنوں اور جنوں نواز خرد

ہیں اب بھی نور طریقے یہ کچھ ٹھکانوں پر

اسے جگاؤ ڈسے تم کو مار ڈالے تمہیں

تمہاری ذات میں بیٹھا ہے جو خزانوں پر

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi To Mahw-e-tajalli Hain Sab Dukanon Par In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas. Abhi To Mahw-e-tajalli Hain Sab Dukanon Par is written by Jafar Abbas. Enjoy reading Abhi To Mahw-e-tajalli Hain Sab Dukanon Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas. Free Dowlonad Abhi To Mahw-e-tajalli Hain Sab Dukanon Par by Jafar Abbas in PDF.