Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e50b57256a3585c74e69533968feb9b4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کی کھوئی ہوئی ہنسی تھی میں - جاناں ملک کی شاعری - Darsaal

کس کی کھوئی ہوئی ہنسی تھی میں

کس کی کھوئی ہوئی ہنسی تھی میں

کس کے ہونٹوں پہ آ گئی تھی میں

کن زمانوں پہ منکشف ہوئی ہوں

کن زمانوں کی روشنی تھی میں

میں کسی شخص کی اداسی تھی

سرد لہجے میں بولتی تھی میں

دن ڈھلے لوٹتے پرندوں کو

گھر کی کھڑکی سے دیکھتی تھی میں

کاش اک بار دیکھ لیتے تم

راستے میں پڑی ہوئی تھی میں

اب جو افسردگی کی چادر ہوں

موسم گل کی اوڑھنی تھی میں

خود کو دریافت کرنے نکلی ہوں

یعنی خود سے کہیں خفی تھی میں

گنگناتا تھا شب کے پچھلے پہر

جانے کس دل کی راگنی تھی میں

پھر دسمبر تھا سرد راتیں تھیں

شہر سوتا تھا جاگتی تھی میں

اس نے جب ہاتھ ہاتھ پر رکھا

سرخ پھولوں سے بھر گئی تھی میں

آج دیکھا تھا آئنہ میں نے

اور پھر دیر تک ہنسی تھی میں

جانے کیا بات یاد آئی مجھے

ہنستے ہنستے جو رو پڑی تھی میں

میں نے اک شام پا لیا تھا اسے

اس سے اک رات کھو گئی تھی میں

جانتا کون مجھ کو میرے سوا

گھر کے اندر بھی اجنبی تھی میں

میری پرتیں نہیں کھلیں اب تک

دیوتاؤں کی شاعری تھی میں

خود سے ٹکرا گئی تھی جاناںؔ کہیں

اپنے رستے میں آ گئی تھی میں

(912) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Ki Khoi Hui Hansi Thi Main In Urdu By Famous Poet Jaanaan Malik. Kis Ki Khoi Hui Hansi Thi Main is written by Jaanaan Malik. Enjoy reading Kis Ki Khoi Hui Hansi Thi Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaanaan Malik. Free Dowlonad Kis Ki Khoi Hui Hansi Thi Main by Jaanaan Malik in PDF.