Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9a35601ba0da86b970bf339dc6e28568, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجزیہ - جاں نثاراختر کی شاعری - Darsaal

تجزیہ

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی جب پاس تو نہیں ہوتی

خود کو کتنا اداس پاتا ہوں

گم سے اپنے حواس پاتا ہوں

جانے کیا دھن سمائی رہتی ہے

اک خموشی سی چھائی رہتی ہے

دل سے بھی گفتگو نہیں ہوتی

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی رہ رہ کے میرے کانوں میں

گونجتی ہے تری حسیں آواز

جیسے نادیدہ کوئی بجتا ساز

ہر صدا ناگوار ہوتی ہے

ان سکوت آشنا ترانوں میں

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی شب کی طویل خلوت میں

تیرے اوقات سوچتا ہوں میں

تیری ہر بات سوچتا ہوں میں

کون سے پھول تجھ کو بھاتے ہیں

رنگ کیا کیا پسند آتے ہیں

کھو سا جاتا ہوں تیری جنت میں

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی احساس سے نجات نہیں

سوچتا ہوں تو رنج ہوتا ہے

دل کو جیسے کوئی ڈبوتا ہے

جس کو اتنا سراہتا ہوں میں

جس کو اس درجہ چاہتا ہوں میں

اس میں تیری سی کوئی بات نہیں

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی شب کی طویل خلوت میں

تیرے اوقات سوچتا ہوں میں

تیری ہر بات سوچتا ہوں میں

کون سے پھول تجھ کو بھاتے ہیں

رنگ کیا کیا پسند آتے ہیں

کھو سا جاتا ہوں تیری جنت میں

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

پھر بھی احساس سے نجات نہیں

سوچتا ہوں تو رنج ہوتا ہے

دل کو جیسے کوئی ڈبوتا ہے

جس کو اتنا سراہتا ہوں میں

جس کو اس درجہ چاہتا ہوں میں

اس میں تیری سی کوئی بات نہیں

میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tajziya In Urdu By Famous Poet Jaan Nisar Akhtar. Tajziya is written by Jaan Nisar Akhtar. Enjoy reading Tajziya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaan Nisar Akhtar. Free Dowlonad Tajziya by Jaan Nisar Akhtar in PDF.